ریاضت
محترمہ مریم بی نے حضرت بابا مرشد کی ہدایات پر اس طر ح عمل کیا کہ روزانہ پاگل خانے آتیں اور پھا ٹک کے باہر ایک مخصوص جگہ پر کھڑے ہو کر بابا صا حب کی طرف متوجہ رہتیں ۔رفتہ رفتہ اس شغل میں اتنی محویت اور استغراق پیدا ہوا کہ کھانے پینے اور کپڑوں کا ہوش تک جانے لگا۔ ایک سال گزرگیا۔اس دوران بابا تاج الدین ﺭﺿ پاگل خانے سے شکردرہ اور پھر ایک ماہ بعد واکی تشریف لے گئے۔مریم بی بھی وا کی تشریف لے گئیں اور قصبہ پاٹن ساﺅرنگی میں قیام کیا۔یہاںبھی وہ ہرروز حضور بابا مرشدﺭﺿ کی خدمت میںحاضر ہوتیںجوان پر نہایت شفقت ومحبت کی نظر رکھتے تھے یہ زمانہ بھی تقر یبا ایک سال پرمحیط ہے مستقل دو سال کی ریاضت کے بعد ایک روز باباتاج الدین ﺭﺿ مریم بی کو لیکر کہنان ندی کے اطراف میں پہنچے اور ایک ویران او ر بے آباد جگہ جو جنگلی جانوروں کی گزرگا ہ تھی،وہاں پہنچ کر رک گئے اور مریم بی کو حکم دیا۔ ?یہاںبیٹھ جا اور بلا ا جا زت نہ اٹھنا?۔ یہ سننا تھا کہ دل میںکسی قسم کی جھجک،خو ف یا ڈر لائے بغیر مریم صاحبہ وہا ں بیٹھ گئیں اور سامان خوردونوش تک کے متعلق نہ سوچا۔ مریم صاحبہ کو وہاں چھو ڑکر بابا تاج الدین ﺭﺿ واپس چلے آئے۔