صفر المظفر
دوسرا اسلامی مہینہ
حضور انور صلى الله عليه وسلم فرماتے ہیں کہ ماہ صفر بڑی صعوبت والا مہینہ ہے۔آپ اس ماہ کے شروع ہونے پر افسردہ اور ختم ہونے پر مسرت کا اظہار فرماتے تھے۔فرمایا ماہ صفر میں ایک لاکھ بیس ہزار بلائیں آسمان سے نازل ہوتی ہیں۔ لیکن جو لوگ اس ماہ میں عبادت الہیٰ میں اپنا وقت گزاریں گے ان پر ان بلاﺅں کا اثر نہ ہو گا۔ اور اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو معاف فرمائے گا۔
صفر المظفر میں وقوع پذیر ہونے والے اہم واقعات
- ۔حضرت امام حسنﺭﺿ کو صفر کے مہینے میں جام شہادت نصیب ہوا۔
- ۔امام اہل سنت حضرت احمد رضا خان بریلویﺭﺿ نے ماہ صفر میں پردہ فرمایا۔
صفر المظفر کی عبادات
اس ماہ کی چند مجرب عبادات درج ذیل ہیں۔
قرآن پاک کی تلاوت بلا ناغہ کی جائے۔استغفار کا ورد کثرت سے کیا جائے۔اس ماہ میں سورةواقعہ،سورة آ ل عمران،سورة یونس اور سورة النصر پڑ ھنے کی بڑی فضیلت ہے۔اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی کے حصول کے لئے نوافل ادا کیئے جائیں۔اور درود پاک کا ورد رکھا جائے۔
اس ماہ کی خصوصیت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ماہ اپنے بندوں کی وہ تمام دعائیں اور عبادات اپنی بارگاہ میں قبول فرماتا ہے جو وہ نبی پاک صلى الله عليه وسلم کی معرفت سے کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے محبوب و مقرب اولیاءکرام،صوفیا کرام اور بزرگوں کی معرفت اور وسیلے سے کرتا ہے۔